# started 2014-09-02T08:18:51Z "يہ مضمون برصغير / ہند / جنوبی ايشيا کی تاريج کے بارے ميں ہے۔ اس خطے کی معلوم تاريخ کم از کم پانچ ہزار سال پر پھيلی ہوئی ہے۔"@ur . "ملینیم 2 بعد از مسیح | ملینیم 3 بعد از مسیح | ملینیم 4 بعد از مسیح18 صدی بم |19 صدی بم |20 صدی بم | صدی 21 بعد از مسیح |22 صدی بم |23 صدی بم |24 صدی بمدہائی 2000 | دہائی 2010 | دہائی 2020 | دہائی 2030 | دہائی 2040 دہائی 2050 | دہائی 2060 | دہائی 2070 | دہائی 2080 | دہائی 2090"@ur . "فلکیات (یعنی: سِتاروں کا قانون؛ انگریزی: astronomy)، قُدرتی علوم کی ایک ایسی مخصُوص شاخ ہے جس میں اجرامِ فلکی (مثلاً، چاند، سیارے، ستارے، سحابیے، کہکشاں، وغیرہ) اور زمینی کرۂ ہوا‎ کے باہر روُنما ہونے والے واقعات کا مشاہدہ کیا جاتا ہے۔ اِس میں آسمان پر نظر آنے والے اجسام کے آغاز ، ارتقاء اور طبعی و کیمیا‎‎ئی خصوصیات کا مطالعہ بھی کیا جاتا ہے۔ فلکیات کے عالم کو فلکیاتدان کہا جاتا ہے۔ جہاں فلکیات محض اجرامِ فلکی اور دیگر آسمانی اجسام پر غور کرتی ہے، وہاں پوری کائنات کے سالِم علم کو علم الکائنات کہتے ہیں۔"@ur . "یہ وہ دور ہے جو یکم جنوری سن 1 عیسوی سے شروع ہو کر 31 دسمبر 1000 عیسوی پر ختم ہوتا ہے۔ اس صفحہ پر درج علامات کا مفہوم یوں ہے د = دہائی بم = بعد از مسیح"@ur . "اس سے مراد وہ دور ہے جو 1 جنوری 1001 سے شروع ہوا اور 31 دسمبر 2000 کو ختم ہوا۔ اس صفحہ پر درج علامات کا مفہوم یوں ہے د = دہائی بم = بعد از مسیح"@ur . "یہ مضمون ملک الجزائر کے بارے میں ہے۔ اس ملک کے دارالحکومت کے بارے میں مضمون کے لیے دیکھیے الجزائر شہر\tالجزائر (عربی: الجزائر، انگریزی: Algeria) جسے انگریزی میں الجیریا بھی کہتے ہیں، شمالی افریقہ میں واقع ایک ملک ہے۔ رقبے کے اعتبار سے بحیرہ روم پر واقع سب سے بڑا، عرب دنیا اور افریقی براعظم میں سوڈان کے بعد سب سے بڑا ملک ہے۔دنیا میں اس کا 11واں نمبر ہے۔الجزائر کے شمال مشرق میں تیونس، مغرب میں مراکو، جنوب مغرب میں مغربی صحارا، ماریطانیہ اور مالی ہیں۔ جنوب مشرق میں نائجر جبکہ شمال میں بحیرہ روم واقع ہیں۔ اس کا رقبہ تقریباً 24 لاکھ مربع میل جبکہ آبادی 3 کروڑ 57 لاکھ نفوس پر مشتمل ہے۔الجزائر کے دارلحکومت کا نام بھی الجزائر ہے۔الجزائر عرب لیگ، اقوامِ متحدہ اور اوپیک کا رکن ہے۔"@ur . "اس صفحہ پر درج علامات کا مفہوم یوں ہے د = دہائی قم = قبل از مسیح"@ur . "جغرافیہ ‏‎(geography)‎‏ یونانی زبان کا لفظ ہے. جس کے معنی ہیں زمین کا بیان.‏\"جغرافیہ وہ علم ہے.جس میں زمین، اسکی خصوصیات، اسکے باشندوں‎ ،‎اسکے مظاہر اور اسکے نقوش کا مطالعہ کیا جاتا ہے.\"‏‎"@ur . "اس صفحہ پر درج علامات کا مفہوم یوں ہے د = دہائی قم = قبل از مسیح"@ur . "اس سے مراد موجودہ زمانہ ہے جو 1 جنوری2001 سے شروع ہوا اور 31 دسمبر 3000 عیسوی پر ختم ہو گا۔ اس صفحہ پر درج علامات کا مفہوم یوں ہے د = دہائی بم = بعد از مسیح"@ur . "تاريخ ايک ايسا مضمون ہے جس ميں ماضی ميں پيش آنے والے لوگوں اور واقعات کے بارے ميں معلومات ہوتی ہيں۔ تاريخ دان مختلف جگہوں سے اپنی معلومات حاصل کرتے ہيں جن ميں پرانے نسخے، شہادتيں اور پرانی چيزوں کی تحقيق شامل ہے۔ البتہ مختلف ادوار ميں مختلف ذراۓ معلومات کو اہميت دی گئی۔ تاریخ کا لفظ عربی زبان سے آیا ہے اور اپنی اساس میں اَرخ سے ماخوذ ہے جس کے معنی دن (عرصہ / وقت وغیرہ) لکھنے کے ہوتے ہیں۔"@ur . "اس صفحہ پر درج علامات کا مفہوم یوں ہے د = دہائی قم = قبل از مسیح"@ur . "اس صفحہ پر درج علامات کا مفہوم یوں ہے د = دہائی قم = قبل از مسیح"@ur . "اس صفحہ پر درج علامات کا مفہوم یوں ہے د = دہائی قم = قبل از مسیح"@ur . "اس صفحہ پر درج علامات کا مفہوم یوں ہے د = دہائی قم = قبل از مسیح"@ur . "اس صفحہ پر درج علامات کا مفہوم یوں ہے د = دہائی قم = قبل از مسیح"@ur . "برضغیر کی زبانوں میں ایک زبان ف کی بولی کے نام سے مشہور ہے۔ عموماً یہ زبان والدین اس وقت استعمال کرتے ہیں جب انہیں بچوں کے سامنے ایک دوسرے سے کچھ کہنا ہوتا ہے، جسے وہ بچوں سے چھپانا چاہتے ہیں۔اس زبان میں عموماً حساس معاملات پر گفتگو ہوتی ہے مثلاً پیسہ، موت، لڑائی جھگڑا یا جنسی معاملات یا ان جیسے دیگر معاملات۔زبان کا استعمال نہایت آسان ہے، ہر لفظ کے ہر جُز کے درمیان حرف ف داخل کردیا جائے۔مثلاًاتنے پیسے کہاں خرچ ہوگئے؟کو \"ف کی بولی\" میں یوں کہا جائے گا؛افتنفے پفیسفے کفہفاں خفرچ ہفو گفئے؟یہ بولی لڑکیوں اور نوعمر خواتین میں کافی مقبول ہے عموما یہ خیال کیا جاتا ہے بیشتر لڑکے اس سے نابلد ہیں۔ ف کی بولی کے اصول کو استعمال کرتے ہوئے اردو کے قریباً ہر حرف سے اس کی بولی بنائی جا سکتی ہے جیسے ب کی بولی، ج کی بولی، ڈ کی بولی وغیرہ۔"@ur . "ہندوستان یا بھارت جنوبی ایشیا میں واقع ایک ملک ہے جو بر صغیر کے زیادہ تر رقبے پر پھیلا ہوا ہے۔ بھارت آبادی کے لحاظ سے دنیا کے بڑے ممالک میں شامل ہے۔ بھارت کے ایک ارب سے زائد باشندے ایک سو سے زیادہ زبانیں بولتے ہیں۔۔ بھارت کے مشرق میں بنگلہ دیش اور میانمار ہیں، شمال میں بھوٹان، چین اور نیپال اور مغرب میں پاکستان ہے اس کے علاوہ بھارت کے جنوب مشرق اور جنوب مغرب میں بحر ہند واقع ہے۔ بھارت کے سب سے بڑے شہر ممبئی، کولکاتہ، دہلی، چنائی، حیدر آباد اور بنگلور ہیں۔"@ur . "مزید دیکھیں: فہرست ممالک بلحاظ آبادی 2005، فہرست ممالک بلحاظ آبادی 1907یہ آبادی کے لحاظ سے دنیا کے ممالک کی فہرست ہے۔ اس فہرست میں دنیا کے آزاد ممالک اور دوسرے ممالک کے زیر انتظام وہ علاقے شامل ہیں جنھیں داخلی خودمختاری حاصل ہے۔ جہاں بھی ممکن ہوا، اعدادوشمار ممالک کے اپنے مردم شماری کے اداروں کے تازہ ترین تخمینوں سے حاصل کیے گئے ہیں۔ بصورت دیگر، اقوام متحدہ کے 2007ء کی آبادی کا تخمینہ درج کیا گیا ہے۔چونکہ تمام ممالک میں مردم شماری ایک وقت میں نہیں ہوتی، اور نہ ہی ہر جگہ ایک سی احتیاط برتی جاتی ہے، ذیل میں دیے گئی درجہ بندی میں کچھ غلطیاں ہو سکتی ہیں۔ تقابلے کے لیے کچھ نیم خودمختار علاقوں کو یہاں شامل تو کیا گیا ہے، لیکن درجہ بندی صرف خودمختار ممالک کی کی گئی ہے۔"@ur . "مذہب : ایک ترتیب وار طرز زندگی ہے، جس سے معاشرے میں آدمی ایک روحانی زندگی بسر کرتاہے اور مغفرت پانے کی کوشش کرتا رہتا ہے۔"@ur . "جمہوریہ فرانس یا فرانس (انگریزی: France) مغربی یورپ میں واقع ایک ملک ہے۔"@ur . "ماضی میں ہر تاریخ پر ہونے والے واقعات (یہ فہرست ابھی مکمل نہیں ہے)جنوری 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31فروری 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 (29)مارچ 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31اپریل 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30مئی 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31جون 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30جولائی 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31اگست 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31ستمبر 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30اکتوبر 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31نومبر 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30دسمبر 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31"@ur . "جمعہ اسلامی حساب سے ہفتے کا چھٹا دن، يورپی و امريکی حساب سے پانچواں اور يہودی اور قديم مصری حساب سے چھٹا دن ہے۔"@ur . "منگل اسلامی حساب سے ہفتے کا تيسرا دن، يورپی و امريکی حساب سے دوسرا اور يہودی اور قديم مصری حساب سے تيسرا دن ہے۔"@ur . "اس صفحہ پر درج علامات کا مفہوم یوں ہے د = دہائی قم = قبل از مسیح"@ur . "علامہ شبلی نعمانی اردو کے مایہ ناز علمی و ‌ادبی شخصیات میں سے ہیں۔ خصوصاً اردو سوانح نگاروں کی صف میں ان کی شخصیت سب سے قدآور ہے۔شبلی نعمانی اعظم گڑھ میں 1857ء میں پیدا ہوئے۔ ابتدائی تعلیم اپنے والد شیخ حبیب اللہ سے حاصل کی۔ اس کے بعد مولانا محمد فاروق چڑیا کوٹی سے ریاضی، فلسفہ اور عربی کا مطالعہ کیا۔ اس طرح انیس برس میں علم متدادلہ میں مہارت پیدا کر لی۔1876ء میں حج کے لیے تشریف لے گئے۔ وکالت کا امتحان بھی پاس کیا مگر اس پیشہ سے دلچسپی نہ تھی۔ علی گڑھ گئے تو سرسید احمد خان سے ملاقات ہوئی، چنانچہ فارسی کے پروفیسر مقرر ہوئے۔ یہیں سے شبلی نے علمی و تحقیقی زندگی کا آغاز کیا۔ پروفیسر آرنلڈ سے فرانسیسی سیکھی۔ 1892ء میں روم اور شام کا سفر کیا۔ 1898ء میں ملازمت ترک کرکے اعظم گڑھ چلے گئے۔ 1913ء میں دارالمصنفین کی بنیاد ڈالی۔ 1914ء میں انتقال ہوا۔"@ur . <